Baseerat Online News Portal

ایڈوکیٹ مولانا اسامہ ادریس ندوی نشان اعتراف ایوارڈ سے سرفراز

لکھنؤ(پریس ریلیز)نوجوان عالم دین اورایڈوکیٹ اسامہ ادریس ندوی کوالمعہدالعالی الاسلامی حیدرآبادکی جانب سے ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں نشان اعتراف ایوارڈ سے نوازاگیا۔المعہدالعالی الاسلامی حیدرآبادکےنائب ناظم مفتی عمرعابدین قاسمی مدنی نے نشان اعتراف ایوارڈ کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ مولانااسامہ ادریس ندوی کاشماران نوجوان علماء میں ہوتاہے جنہوں نے مدرسہ کی تعلیم کے حصول کے بعدمدرسہ کی چہاردیواری کوہی اپنامیدان عمل نہیں بنایابلکہ اس سے باہرنکل کروسیع تناظرمیں قوم وملت کی خدمات انجام دینے کے لئے قانون کواپنامیدان عمل بنایااوراس وقت وہ عالم دین،مفتی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین قانون داں اوروکیل ہیں۔مفتی اسامہ ادریس ندوی جوکہ اب ایک ایڈوکیٹ کی حیثیت سے پورے ملک میں پہچانے جاتے ہیں،انہوں نے وکالت کے میدان میں منفردخدمات انجام دی ہیں،انہوں نے مشہورزمانہ داعی اسلام مولاناکلیم صدیقی کیس کے ساتھ ساتھ تقریبا۴۰سے زائدایسے بے قصورنوجوانوں کے کیس لڑے ہیں جوصرف چندپیسوں کی خاطرجیل میں بندتھے اورپیسے نہ ہونے کی وجہ سے وہ قیدوبندکی مشکلات جھیل رہے تھے،ایڈوکیٹ اسامہ ادریس ندوی نے بغیرکسی معاوضے کے ان کے کیس لڑے اوران سب کوباعزت بری کرایا،یہ ایڈوکیٹ اسامہ ادریس ندوی کاعظیم کارنامہ ہے،ان کے انہی کارناموں اورنمایاں خدمات کےاعتراف میں المعہدالعالی الاسلامی حیدرآباداپنے عظیم فرزندکو’’نشان اعتراف‘‘ سے نوازرہاہے۔
اس موقع پرالمعہدالعالی الاسلامی حیدرآبادکے بانی وناظم فقیہ العصرمولاناخالدسیف اللہ رحمانی نے کہا کہ عزیزی مولوی اسامہ ادریس ندوی موجودہ دورکے نوجوان فضلائے مدارس کے لئے ایک مثال ہیں جنہوں نے عالمیت کے ساتھ ساتھ قانون کے میدان میں قسمت آزمائی کی اوراس وقت بہترین قانون داں اوروکیل کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں،یہ میرے لئے انتہائی خوشی ومسرت کی بات ہے کہ المعہدالعالی الاسلامی حیدرآبادکاایک ہونہارفاضل قانون کے میدان میں قوم وملت کی عظیم خدمات انجام دے رہاہے،میں دعاکرتاہوں کہ اللہ تعالیٰ عزیزم موصوف کومزیدترقیات سے نوازے اوران کے کاموں کوقبولیت سے سرفرازفرمائے ۔آمین
نشان اعتراف ایوارڈقبول کرنے کے بعدایڈوکیٹ اسامہ ادریس ندوی نے کہاکہ آج کادن میری زندگی کاسب سے یادگاردن ہے۔نشان اعتراف ایوارڈمیرے لئے بھارت رتن اورنوبل ایوارڈسے کہیں زیادہ اہم ہے۔اب اس ایوارڈ کے بعدمجھے دنیامیں کسی ایوارڈکی ضرورت نہیں ہے۔یہ میری پوری زندگی کاماحصل ہے۔میں اس موقع پراپنے مربی وسرپرست مولاناخالدسیف اللہ رحمانی کادل کی گہرائیوں سے شکرگذارہوں کہ آج میں جوکچھ بھی ہوں حضرت والاکی نظرعنایت کی ہی بدولت ہوں،اللہ حضرت الاستاذکاسایہ تادیرہمارے سروں پرقائم ودائم رکھے ۔اس کے ساتھ ہی میں اپنے تمام اساتذہ بالخصوص مفتی اشرف علی قاسمی،مفتی شاہدعلی قاسمی،مفتی اعظم ندوی اورمفتی عمرعابدین قاسمی مدنی کا شکریہ اداکرتاہوں کہ ان حضرات کی خصوصی توجہات کی بدولت ہی میں اس مقام تک پہونچ سکا۔
اس موقع پربصیرت آن لائن کے چیف ایڈیٹرمولاناغفران ساجدقاسمی ،دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے استاذاورفتاویٰ ندویہ کے مرتب مفتی منورسلطان ندوی،لیسٹرانگلینڈکے امام وخطیب مفتی عاصم پٹیل،دارالعلوم سبیل الفلاح جالے کے معتمدمولانامظفررحمانی،آل انڈیاملی کونسل بہارکے کارگزارجنرل سکریٹری مفتی محمدنافع عارفی نے ایڈوکیٹ اسامہ ادریس ندوی کونشان اعتراف ملنے پرمبارکبادپیش کی ہے اورامیدظاہرکی ہے کہ ایڈوکیٹ اسامہ ادریس ندوی ان شاء اللہ قوم وملت کے لئے بہت ہی مفیداورنفع بخش ثابت ہوں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں المعہدالعالی الاسلامی حیدرآباد کے فضلاء کاسہ روزہ فکری وتربیتی اجتماع منعقدہواجس میں ۲۰۱۱ سے ۲۰۲۲ تک کے فضلاء کومدعوکیاگیاتھا۔اس موقع پرمختلف اہم دلچسپ موضوعات پرماہرین کے محاضرے ہوئے اورپینل ڈسکشن ہوئے۔اسی اجتماع میں ایڈوکیٹ مفتی اسامہ ادریس ندوی کوان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں نشان اعتراف ایوارڈ سے نوازاگیا۔

Comments are closed.