Baseerat Online News Portal

مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم نے اپوزیشن کے نو منتخب لوک سبھا ممبران کو خط لکھ کر ہجومی تشدد کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا مطالبہ کیا

 

ممبئی: مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم (ایم ڈی ایف) نے اپوزیشن کے تمام نومنتخب ممبران پارلیمنٹ کو خط لکھ کر ان سے کہا ہے کہ وہ ہجومی تشدد کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں۔ ایم ڈی ایف کے کنوینر عبدالمجیب شیخ اور کو کنوینر شاکر شیخ نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا، ہم نے 18 ویں لوک سبھا کے تمام نو منتخب ارکان کو خط لکھا ہے۔

خط میں ارکان پارلیمنٹ کو یاد دلایا گیا ہے کہ انڈیا اتحاد ان ریاستوں میں کامیاب ہوا جہاں وہ فرقہ واریت کے خلاف واضح موقف کے ساتھ سامنے آئے اور جہاں کہیں بھی وہ ہچکچاہٹ، خوف، دباؤ، لالچ اور خود غرضی کا شکار ہوئے، وہ اس بار بھی جیت نہیں سکے۔ بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کو بنے تین ہفتے ہو چکے ہیں۔ اس دوران ہمارے ملک نے مختلف علاقوں میں فرقہ وارانہ واقعات، ہجومی تشدد اور انہدام میں پریشان کن اضافہ دیکھا ہے۔حالیہ ہفتوں میں چھتیس گڑھ میں دو الگ الگ واقعات میں چار افراد کو بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کیا گیا، اتر پردیش کے علی گڑھ میں ایک اور گجرات میں بھی اسی طرح کے واقعات رونما ہوئے ۔ مزید برآں، ملک کے کئی حصوں میں عید الاضحی (بقرعید) کے موقع پر دائیں بازو کے ہجوم کی طرف سے فرقہ وارانہ بدامنی اور ہدف بنا کر ہراساں کیے جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔

ایم ڈی ایف نے قانون سازوں کو بتایا کہ ’’اپوزیشن کے ذمہ دار اور حساس ارکان کی حیثیت سے ، اور جو ہندوستانی اتحاد کا حصہ ہیں جس نے ’’نفرت کی راجنیتی‘‘ سے لڑنے کے عزائم کے تحت یہ لڑائی لڑی تھی ، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے موجودہ سیشن میں مذکورہ سنگین خدشات کو دور کریں۔یہ تین مطالبات ہیں(1) ہجومی تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ، (2) بھارتیہ نیائے (سیکنڈ) سنہیتا، 2023 پر سختی سے عمل آوری کا مطالبہ، جس میں ہجومی تشدد کے لئے سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں، عمر قید سے لے کر موت تک کی سزا دی گئی ہے اور (3) ہندوستان کے وزیر داخلہ سے ایک جامع بیان کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہجومی تشدد، غیر قانونی انہدام اور مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز جرائم کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

Comments are closed.