نباض وقت امیر شریعت سادس حضرت مولانا سید نظام الدین رحمۃ اللہ علیہ

تحریر : مولانا مظفر رحمانی
ایڈیٹر بصیرت آن لائن
خوبصورت گول چہرہ ٬کشادہ پیشانی ٬سرمئی بڑی آنکھیں ٬سفید ریش ٬ گلابی ہونٹ ٬ آنکھوں پر موٹے فریم کا چشمہ ٬ سفید کرتا ٬کھلتا پاجامہ ٬ دوپلی سفید ٹوپی ٬ ہاتھ میں چھڑی ٬بزرگوں کی سی چال ڈھال ٬ من موہنی گفتار ٬ سلیقہ شعار ٬ خرد نواز ٬ جب کبھی آپ کے ذہن کے اسکرین پر ایسا تصور آئے تو آپ اس پر لکھ دیجئے حضرت مولانا سید نظام الدین ؒ سابق امیر شریعت بہارو اڈیسہ جھارکھنڈ ٬ سابق ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ ٬
میری ان آنکھوں نے اب تک جتنے بزرگوں کو دیکھا ہے یا متاثر کیا ہے ان میں ایک اہم نام ملت کا درد رکھنے والے ٬مشکل وقتوں میں دستگیری کرنے والے حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب رحمہ اللہ کا ہے ٬ جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کے زمانہ طالب علمی میں ہم حضرت کو دیکھا کرتے تھے ٬ جب کبھی وہ تشریف لاتے تو طلبہ میں ان کا خطاب ہوتا ٬اس وقت ہمیں بہت شعور نہیں تھا لیکن ہم سے بڑی جماعت کے طلبہ کہتے کہ یہ مولانا صاحب امارت شرعیہ کے ناظم ہیں ٬ جب مولانا سید نظام الدین صاحب کو حضرت امیر شریعت مولانا سید منت اللہ رحمانی صاحب رحمہ اللہ نے بحیثیت ناظم امارت شرعیہ مقرر فرمایاتھا تو اس وقت امارت کا دفتر ایک چھوٹے سے خستہ حال مکان میں تھا ٬ ٹھاٹ باٹ کا کوئی تصور نہیں تھا نہ تو ڈھنگ کی تپائی تھی اور نہ ہی کوئی کرسی ٬ ٹوٹی چٹائی پر ایک کونے میں مولانا نظام الدین صاحب بیٹھتے تھے اور دوسرے کونے میں اپنے وقت کےعظیم فقیہ ٬ مفکر اسلام حضرت قاضی مولانا مجاہد الاسلام قاسمی رحمۃ اللہ علیہ، سابق صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ ٬ لیکن ان دونوں بزرگوں نے اپنے میر کارواں (حضرت مولانا سید منت اللہ رحمانی )کی رہنمائی اور اپنے مخلص رفقائے کار کے ساتھ امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کو وہ بلندی دی جو اس کا حق تھا ٬ایک بزرگ پائی پائی اکھٹا کر کے لاتے اور دوسرے بزرگ جوڑ جوڑ کر سمیٹ کر رکھتے اور بنیادی اور ضروری کاموں میں خرچ کرتے، اس طرح اینٹ پر اینٹ رکھی گئی اور عمارتوں کے بننے کا سلسلہ شروع ہوا ٬اور اس طرح مولانا منت اللہ رحمانی ٹیکنیکل انسٹی چیوٹ، مولانا سجاد میموریل ہاسپیٹل کے ساتھ امارت شرعیہ کی مرکزی عمارت کی بلند وبانگ عمارتوں کو ملت کی آنکھیں دیکھ پارہی ہیں ٬ یہ ساری عمارتیں حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب کے دور نظامت میں تعمیر ہوئی ہیں ٬ یقینا یہ وہ کام ہیں جسے تاریخ اپنے پنے سے کبھی نوچ کر نہیں پھینک سکتی٬ اس کے علاوہ امارت مجیبیہ ٹیکنیکل انسٹی چیوٹ دربھنگہ، امارت ٹیکنیکل انسٹی چیوٹ پورنیہ، امارت عمر ٹیکنیکل راوڑ کیلا، امارت انسٹی چیوٹ آف کمپیوٹر اینڈ اِلیکٹرونکس ،پارا میڈیکل انسٹی چیوٹ، دارالعلوم امارت شرعیہ پھلواری شریف، المعہد العالی لتدریب الافتا والقضاپھلواری شریف، بھی آپ ہی کے دور نظامت میں وجود میں آئے ٬ یہ بھی ایک سچ ہے کہ ان اہم کاموں کو ترتیب دینے اور اس کے لئے دوڑ دھوپ کرنے والے عظیم انسان اور فقیہ مولانا مجاہد الاسلام قاسمی کا دماغ اور انتظام ساتھ ساتھ چلتا رہا ٬ ہمارے بڑے کہتے ہیں کہ پائی پائی کا انتظام تو زیادہ قاضی صاحب کرتے تھے لیکن جّوگ جّوگ کر حضرت ناظم صاحب (مولانا نظام الدین صاحب ) رکھتے تھے ٬ کیا مجال کہ کوئی چّوّنِ٘یُ بھی ان کی مرضی کے خلاف خرچ کردے ٬ امانت ودیانت کی یہ مثال شاید باید ہی مل پائیگی ٬ حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب سے ہوش و حواس میں دوتین مرتبہ ہماری ملاقات ہوئی حضرت الاستاذ فقیہ عصر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب دامت برکاتہم صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ جب کبھی پٹنہ تشریف لاتے تو حضرت کے دولت کدے پر ضرور تشریف لے جاتے تو میں بھی ساتھ ہولیتا٬ بہت دیرتک ملت کے اہم مسائل پر ان دونوں بزرگوں کو بات کرتے دیکھتا ٬مختلف ملی امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ امارت شرعیہ کے بھی اہم مسائل پر گفتگو فرماتے ٬ یہ ایک سچ ہے امارت کی فکر کو مولانا نے اوڑھنا بچھونا بنالیا تھا اللہ ان کے کاموں کوقبول فرمائے ٬ 20/21/اکتوبر 2024بروز اتوار سوموار حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب رحمہ اللہ پر عالمی شہرت یافتہ عالم دین حضرت فقیہ عصر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب دامت برکاتہم کی صدارت اور ان کے فرزند مولانا عبدالواحد ندوی کے زیرنگرانی المعہد العالی لتدریب الافتا والقضاپھلواری شریف پٹنہ میں سمینار منعقد ہورہا ہے جو خوش آئند ہے ٬ اس سمینار میں مولاناکے مختلف اہم پہلوؤں پر مقالہ نگار اپنا مقالہ پیش کریں گے ٬ یہ بڑا کام ہورہا ہے ٬ خدا کرے کہ حضرت مولانا قاضی مجاہد الاسلام قاسمی رحمۃ اللہ علیہ سابق صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ پر بھی جلد سمینار منعقد کیا جائے، تاکہ دونوں رفقاء کے کار ہائے نمایاں دنیا تک پہونچ پائیں، یاد رہے کہ جب حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب رحمہ اللہ کا اکتوبر 2015 میں انتقال ہوا تھا تو بہار کی سرزمین سے سب سے پہلے بصیرت آن لائن نے حضرت امیر شریعت سادس مولانا سید نظام الدین رحمۃ اللہ علیہ کی حیات و خدمات پر پاسبان ملت کے نام سے ایک خصوصی شمارہ شائع کیا تھا جس کی رسم اجرا امیر شریعت سابع حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب رحمہ اللہ نے انتخاب امیر کے موقع پر ارریہ کے انتخابی اجلاس میں کیا تھا.
مظفر احسن رحمانی
ایڈیٹر بصیرت آں لائن
معتمد رابطہ عامہ دارالعلوم سبیل الفلاح جالے(دربھنگہ )
رابطہ نمبر 7991135389
Comments are closed.