Baseerat Online News Portal

ممبئی میں وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لابودڑ کے روڈ میپ کے نفاذ کے سلسلے میں مشاورتی میٹنگ

 

ممبئی: 10 اپریل بروز جمعرات اسلام جمخانہ ممبئی میں دوپہر تین بجے مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق وقف ترمیمی قانون 2025 کی مخالفت کے لئے بورڈ کی جانب سے تیار کردہ وقف بچاؤ مہم کے پلان کو سامنے رکھ کر ممبئی و مضافات کے تمام سرکردہ شخصیات کی میٹنگ بلائی گئی، جس میں ہر علاقے کے مدعوئین خصوصی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

بورڈ کے مہاراشٹر کنوینر مولانا محمود دریابادی صاحب نے بتایا کہ اس وقت حکومت نے جو ناجائز طریقے پر نئے وقف قانون کو پاس کیا ہے اس سے پورے ملک کے مسلمانوں میں بےچینی پائی جا رہی ہے، جسے دیکھتے ہوے مسلمانوں کے تمام مسالک کی نمائندہ تنظیم آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ملکی سطح پر اس قانون کی مخالفت کے لئے احتجاج کا روڈ میپ تیار کیا ہے، لڑائی لمبی ہے اس لئے پہلے مرحلے 11 اپریل سے 7 جولائی تک کا روڈ میں مسلم پرسنلبلاء بورڈ نے جاری کیا ہے ـ اس میں 11 اپریل سے 18 اپریل تک کے لئے ایک ہفتے کا وقف بچاؤ ہفتہ منایا جائیگا جس میں وقف کے تئیں بیداری مہم، کالی پٹی، دھرنا، پریس کانفرنس، امن پسند برادران وطن کے ساتھ ٹیبل ٹاک اور خواتین میں بھی بیداری پیدا کرنے جیسی اہم چیزیں شامل ہیں۔

اس موقع پر بورڈ کے کنوینر محمود دریابادی اور دیگر اراکین نے نے ممبئی و مضافات کے تمام باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وو بورڈ پر اعتماد کرتے ہوے اس مہم کا حصہ بنیں اور قانون کی پاسداری کرتے ہوے پُر امن طریقے پر اسے کامیاب کرنے کی کر ممکن کوشش کریں ـ

اس موقع پر شہر ومضافات کے مختلف علاقوں کے لئے چھوٹی چھوٹی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں اور انھیں ہدایت کی گئی کے مقامی طور پر دیگر تمام مسالک و سرگرم تنظیموں کو ساتھ لے کر بورڈ کی ہدایت کے مطابق کام کو آگے بڑھائیں اور بورڈ کے ریاستی ذمہ داروں کو آگاہ کریں،

 

بورڈ کی جانب سے وقف ترممیمی بل کی مخالف کے لئے بنائی گئی مہاراشٹر کی کمیٹی کے کنوینئر مولانا محمود احند خاں دریابادی نے بتایا کہ اس دوران 11 اپریل سے 18 اپریل تک تحفظ اوقاف ہفتہ منایا جائے گا، اس ہفتے کے دوران مساجد میں و مختلف علاقوں کے ہال میں وقف بیداری پر بیان ہوں گے، جمعہ کے دوران کالی پٹی باندھی جائے گی ـ جہاں مقامی پولیس اور انتظامیہ ہدایت دے وہاں چھوٹی بڑی کارنر میٹنگ ودھرنے منعقد کئے جائینگے، ـ مولانا دریابادی نے کہا کہ اس پوری مہم کے دوران بڑے شہروں میں پریس کانفرنسیں ہوں گی، غیر مسلم برادران وطن کے ساتھ گفتگو کرکے انھیں اعتماد میں لیا جائیگا ـ شوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا کے لئے بھی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ـ بورڈ کا خواتین ونگ بھی سرگرم ہے، بورڈ کی مرکزی کمیٹی ۲۲ اپریل کو دہلی کے تال کٹورہ اسٹیڈیم اور 7 جولائی کو رام لیلا گراونڈ دہلی میں دو عظیم الشان احتجاجی پروگرام کررہی ہے ـ

میٹنگ میں شریک کئی معزز شرکاء نے اپنے اظہار خیال میں فرمایا کہ یہ لمبی جدوجہد ہوسکتی ہے، اس میں اپنی توانائیاں بچاجر جوش کے ساتھ ہوش کا استعمال کرتے ہوئے جدوجہد کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے ـ

 

اس موقع پر علماء وائمہ کرام سے یہ بھی اپیل کی گئی کہ مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے اوقاف بچائو مہم کے تحت جو گیارہ نکاتی پروگرام دیا گیا ہے اس کے تحت ائمہ و خطبا جمعہ کے خطبہ میں مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے جاری گیارہ نکاتی پروگرام پر روشنی ڈالیں اور عوام کو باور کرائیں کہ ان کے اوقاف پر حکومت کی بری نظر ہے ۔ مسلمانوں کو کسی حکومتی پروپگنڈہ کا اثر نہ لینا چاہئے ۔ وہ سچائی اور حکومت کی نیت کو کھلے دل سے جاننے کی کوشش کریں ۔ جیسا کہ ہم سبھی اس بات سے واقف ہیں کہ موجودہ حکومت نے پارلیمنٹ سے وقف ترمیمی قانون پاس کروایا ہے جو پوری طرح سے اوقاف کے تحفظ اور سلامتی کیخلاف ہے ۔ حکومت کی منشا اس سلسلے میں نیک نہیں ہے ۔ وہ اوقاف کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے یا جس پر قبضہ ہے اسے مستقل طور پر اوقاف کے دائرہ سے خارج کرنا چاہتی ہے ۔ اس لئے عوامی بیداری کیلئے ضروری ہے کہ ائمہ مساجد اور علمائے کرام جمعہ کے خطبہ میں اسے موضوع بنائیں اور عوام کے سامنے حقائق پیش کریں کیوں کہ حکومت کی مشنری پروپگنڈہ میں مصروف ہے کہ موجودہ وقف ترمیمی بل پوری طرح سے مسلمانوں کی فلاح و بہبود اور

اوقاف کے تحفظ کیلئے ہے ۔

 

اس میٹگ میں مولانا حلیم اللہ صاحب صدر جمیعۃ علماء مہاراشٹرا، مولانا الیاس فلاحی صدر جماعت اسلامی مہاراشٹرا، شیعہ عالم دین مولانا ظہیر عباس رضوی، مولانا انیس اشرفی صدر رضافاونڈیشن، یوسف ابراھانی، سہیل صوبیدار، نظام الدین راعین، مفتی حذیفہ قاسمی، مولانا برہان الدین قاسمی، مولانا اوصاف فلاحی، مفتی اشفاق قاضی، مولانا زاہد قاسمی، مفتی عبدالباسط، مولانا محمد سعد شاکر شیخ، عبدالمجیب اور بورڈ کے اراکین میں مفتی سعیدالرحمن فاروقی، فرید شیخ، سلیم موٹر والا، حافظ اقبال چوناوالا، پروفیسر مونسہ بشری عابدی، عشرت شہاب الدین شیخ کے ساتھ خواتین ونگ کی ذکیہ فرید شیخ، ایڈوکیٹ حوریہ پٹیل سمیت تقریبا ڈیڑھ سو خواص، علماء، ائمہ، دانشوران، صحافی اور سماجی کارکنان شامل تھے ـ

Comments are closed.