غیر آئینی شوریٰ میں نہیں پہونچے ارکان شوریٰ: ناظم امارت شرعیہ

لگاتار چوتھے سال نہیں پورا ہوا کورم، خانقاہ رحمانی اور امارت شرعیہ کے اسٹاف اور غیر متعلق لوگوں کو شریک کیا گیا
پٹنہ( پریس ریلیز)
امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے اپنے پریس بیان میں کہا امارت شرعیہ کے دفتر پر غیر آئینی اور غیر قانونی طریقہ پر قابض معطل و معزول امیر جناب احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے آج شوریٰ کی میٹنگ بلائی تھی۔جس میں شوریٰ کے ارکان نہیں پہونچے ، اور لگاتار چوتھے سال کورم پورا نہیں ہوا بلکہ خانقاہ رحمانی ، امارت شرعیہ کے اسٹاف اورغیر متعلق لوگوں کو میٹنگ میں شریک کیا گیا ۔ واضح ہو کہ اس سے پہلے 2022 میں رانچی ، 2023 میں کٹک اور 2024 میں کلکتہ میں ہونے والی مجلس شوریٰ میں بھی کورم پورا نہیں ہوا تھا، لیکن بد دیانتی کی انتہا یہ ہے کہ اس کے باوجود نہ تو میٹنگ کینسل کی گئی اور نہ دوبارہ میٹنگ بلائی گئی بلکہ جھوٹ بول کر اس کو شوریٰ کی میٹنگ دکھایا گیا اور اس کی تجاویز کو شوریٰ میں منظور شدہ تجاویز کے طور پر مشتہر کیا گیا ۔اس لیے قانونی طور پر اس شوریٰ کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ اس میں منظور شدہ تجاویز کی کوئی قانونی حیثیت ہے ۔
واضح ہو کہ اس میٹنگ میں جن اراکین کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ شوریٰ کے ممبر ہیں ، ان کی مدت پہلے ہی ختم ہو چکی ہے اورامیر شریعت حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کے حکم سے نئی شوریٰ تشکیل پا چکی ہے ، جس میں آج فیصل رحمانی صاحب کی بلائی میٹنگ میں شریک ارکان کی نئی مدت کے لیے توسیع نہیں کی گئی ہے ، ا س لیے وہ شوریٰ کے ارکان نہیں ہیں لہٰذا ان کی موجودگی کے باوجود میٹنگ کا کورم پورا نہیں ہوا اور پوری میٹنگ ہی قانوناً کالعدم قرار پائی ۔
واضح ہو کہ امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ و جھارکھنڈ کی مجلس شوریٰ کا اجلاس پہلے ہی امیر شریعت حضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب کی صدارت میں مورخہ 9 اپریل 2025 کو ہو چکی ہے ، جس کی خبر اور اس میں پاس شدہ تجاویز بھی اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعہ عوام کے سامنے آچکی ہیں ۔
جناب ناظم صاحب نے یہ بھی کہا کہ امارت شرعیہ کی جانب سے معطل و معزول ہونے کے باوجود امارت شرعیہ کے دفتر پر قابض احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کے خلاف سپریم کورٹ آف انڈیا میں مقدمہ دائر ہو چکا ہے ، اس لیے جلد ہی انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس لیے ان کے حق میں بہتر ہے کہ اس سے قبل کہ وہ کسی قانونی پیچیدگی میں پڑیں جلد از جلد دفتر کے کاغذات و اثاثے ناظم امارت شرعیہ کے حوالے کر کے دفتر خالی کر دیں ۔
Comments are closed.