Baseerat Online News Portal

امارت شرعیہ وقف ایکٹ 2025 کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے احتجاجی مہم کے ساتھ ہے: مولانا محمد شبلی القاسمی

 

دربھنگہ:(پریس ریلیز) 14 اپریل

آج دربھنگہ شہر واقع مولاگنج میں مسلم بیداری کارواں کے زیراہتمام ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر بیداری کارواں کے قومی صدر نظرعالم، امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ کے ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی، جامعہ عائشہ صدیقہ نورچک کے بانی وناظم مفتی محمدحسنین قاسمی، نیاز احمد، انصاف منچ، مولانا خالد سیف اللہ قاسمی، قاری محمد عباس قاسمی، قاری محمد عبداللہ رحمانی، شاعر و ادیب رسول اختر ساقی، ایڈوکیٹ صفی الرحمن راعین، محمد ریاض قریشی، رضاء اللہ انصاری، محمود بھائی، محمد اشرف، ضمیر خان، محمد جاوید، اخلاق خان ،حافظ حدیث  وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے حصہ لیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ناظم امارت شرعیہ مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ ہندوستان کے مسلمانوں کو پریشان کرنے کے لیے اور مذہبی سیاست کو بڑھاوا دینے کے لیے ملک کی مرکزی حکومت بی جے پی نے آئین اور عالمی انسانی تہذیب و تمدن کے خلاف ایک کالا ایکٹ بنایا ہے، جس نے ہندوستان کے قانونی ڈھانچے اور آئینی بالادستی کی کمر توڑ دی ہے، یہ ملک جمہوری ہے اور یہاں ائین کی بالادستی ہے؛ لیکن اب ایسا لگ رہا ہے کہ سیاست کے زعم میں مرکزی حکومت ہر ضابطوں کو نظر انداز کرتے ہوئے مسلمانوں کو ڈائریکٹ نشانہ بنانے کا کام کر رہی ہے، یہ وقت ہندوستان کی تاریخ میں بدنما داغ کی طرح ہے، سیکولرزم اس ملک کی بنیاد ہے جسے مرکزی حکومت ختم کر رہی ہے، اور کومنیلزم کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے، جبکہ ملک کے باشندہ میں 98 فیصد لوگ انسانی حقوق کی پامالی پر رنجیدہ ہیں، اس ملک میں اقلیتوں کو جس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے،جس میں مسلمان سکھ عیسائی بدھسٹ اور دوسرے اقلیتی طبقہ شامل ہے، یہ سب قابل مذمت ہے،ملک میں ایسی بہت سی سیاسی پارٹیاں ہیں جو سیکولرزم کی بنیاد پر چل رہی ہیں، ان سب کو ایسے نازک وقت میں سامنے آنا چاہیے اور کھل کر ملک کو آئین کے تحت چلانے کا پیغام دینا چاہیے، جن میں نمایاں نام وزیر اعلی بہار جناب نتیش کمار جی کا ہے جنہوں نے ہمیشہ سیکولر ذہن کے ساتھ کام کیاہے ،اسی طرح جناب چندرا بابو نائڈو صاحب ہیں انہوں نے بھی ہمیشہ سیکولرزم کے ساتھ اپنے اپ کو ہر محاذ پہ کھڑا رکھا اور تیسرا نام رام بلاس پاسوان جی کے صاحبزادے جناب چراغ پاسوان جی کا ہے جن کی پارٹی کی بنیاد بھی سیکولرزم رہی ہے، ان تمام لوگوں کو ایسے نازک وقت پر اگے ا کر اس قانون کی کھل کر مخالفت کرنی چاہیے اور ملک کی بے چینی اور بد امنی کو دورکرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

امارت شرعیہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ مل کر ائین کے دائرے میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کی بھرپور مخالفت کرتی رہے گی، اور اس وقت تک یہ مخالفت اور احتجاج ہم کرتے رہیں گے جب تک کہ مرکزی حکومت اس بل کو واپس نہ لے لے، ہم سپریم کورٹ سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ یہ ایکٹ ائین کی مخالفت کرتا ہے اس لیے ائین کا تحفظ سپریم کورٹ کی بھی ذمہ داری ہے، ساتھ ہی ہم ملک کے عوام سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ اپ ائین کے دائرے میں ہر طرح کا احتجاج کرے اور اس ایکٹ کی بھرپور مخالفت کریں مگر اپنے ہندوستانی بھائیوں کو کہیں نقصان نہ پہنچائیں اور کسی طرح کے اشتعال انگیزی میں شریک نہ ہوں، اللہ تبارک و تعالی ہم سبوں کا نگہبان ہوگا اور اللہ تبارک و تعالی ہمارے جدوجہد کا بدلہ ہمیں دنیا اور اخرت میں عطا کرے گا، انشاء اللہ

حضرت امیر شریعت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی فکرمندی اور مسلسل محنت اور انکی سرپرستی کے ساتھ امارت شرعیہ ملک مخالف اس ایکٹ پر ہر طرح سے کام کر رہی ہے۔

Comments are closed.