نجی حج کوٹہ میں اچانک کٹوتی سے ہزاروں عازمین پریشان، آرگنائزرز کی وزیر اعظم سے مداخلت کی اپیل

نئی دہلی(ایجنسی) ہندوستانی نجی حج آرگنائزرز اور ہزاروں عازمین حج اس وقت شدید بے چینی اور اضطراب کا شکار ہیں، کیونکہ سعودی عرب نے 2025 کے لیے فکسڈ پرائیویٹ حج کوٹہ کو اچانک کم کر کے 52,507 سے صرف 10,000 تک محدود کر دیا۔ اس غیر متوقع فیصلے سے پورے ملک کے ہزاروں عازمین حج کی امیدوں کو سخت دھچکا لگا ہے، جنہوں نے نہ صرف رجسٹریشن مکمل کر لیا تھا بلکہ مالی ادائیگیاں بھی کر چکے تھے۔
ملک بھر کی مختلف حج آرگنائزنگ ایسوسی ایشنز اور سی ایچ جی اوز (جوائنٹ حج گروپ آرگنائزرز) نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس معاملے میں ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ سعودی حکام سے رابطہ قائم کر کے مکمل کوٹہ کی بحالی ممکن بنائی جا سکے۔ آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک انتظامی یا تکنیکی مسئلہ نہیں بلکہ ہزاروں عازمین کے جذبات اور برسوں کی تیاریوں کا مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان باہمی معاہدے کے مطابق، 2025 کے لیے ہندوستان کو مجموعی طور پر 1,75,025 حج نشستیں الاٹ کی گئی تھیں، جن میں سے 70 فیصد (1,22,517) حج کمیٹی آف انڈیا (ایچ سی او آئی) کے لیے اور 30 فیصد (52,507) پرائیویٹ حج آرگنائزرز کے لیے مخصوص تھیں۔
اس سال پہلی بار سعودی حکومت نے ’نُسُک‘ پلیٹ فارم متعارف کرایا ہے جس کے تحت مختلف خدمات جیسے منیٰ، عرفات، خیمہ، رہائش، ٹرانسپورٹ اور انشورنس کے لیے مرحلہ وار ادائیگیوں کا نظام نافذ کیا گیا۔ لیکن تکنیکی رکاوٹوں اور نسک والیٹ کی تاخیر سے ایکٹیویشن کی وجہ سے کئی آرگنائزرز مقررہ وقت پر ادائیگیاں نہیں کر سکے۔
حج کمیٹی آف انڈیا نے کچھ سی ایچ جی اوز کی مدد کے لیے زون سلیکشن کی مد میں ادائیگی کی لیکن وزارت اقلیتی امور کے 6 مارچ 2025 کے سرکلر کے مطابق، نسک والیٹ میں بقیہ ادائیگیاں وقت پر نہ ہونے کی وجہ سے سعودی فریق کو مکمل تفصیلات بروقت فراہم نہیں کی جا سکیں۔
آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ 7 فروری 2025 کو کئی سی ایچ جی ایوز نے لاکھوں سعودی ریال حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے جمع کرائے تھے لیکن وہ ادائیگیاں کسی نامعلوم وجہ سے نسک والیٹ میں منتقل نہیں ہو سکیں، جس سے بلڈنگ اور ٹرانسپورٹ معاہدے مکمل نہ ہونے کی نوبت آئی۔
اب سعودی حکومت نے محض 10,000 عازمین کو پرائیویٹ حج کوٹہ میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے باقی 42,507 حاجیوں کا مستقبل غیر یقینی میں ہے۔ حالانکہ ان عازمین نے نہ صرف پیسے جمع کرا دیے تھے بلکہ ویزے، رہائش، اور دیگر انتظامات کے مراحل میں بھی آگے بڑھ چکے تھے۔
آل انڈیا حج اینڈ عمرہ ٹور آرگنائزرز ایسوسی ایشن، تمل ناڈو، گجرات، کیرالہ، یوپی، جموں کشمیر، کرناٹک اور دیگر ریاستی حج ایسوسی ایشنز نے مشترکہ بیان میں کہا کہ اس بدانتظامی کی سزا عازمین حج کو نہ دی جائے۔
انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ خود اس معاملے میں مداخلت کریں، سعودی حکام سے رابطہ کریں اور دوطرفہ معاہدے کی روشنی میں مکمل 52,507 نجی کوٹہ کی بحالی کو یقینی بنائیں تاکہ نہ صرف ہزاروں عازمین کو انصاف ملے بلکہ ہندوستان کے حج نظام کی شفافیت اور ساکھ بھی برقرار رہے۔
Comments are closed.