وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف زبردست احتجاجی اجلاس کی تیاریاں زوروں پر – پریس کانفرنس میں عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل

کشن گنج: (پریس ریلیز) آنے والے اتوار، 20 اپریل 2025، صبح 10 بجے، لہرا میدان، کشن گنج میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلسہ عام کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے، جس میں مختلف مذاہب، طبقات، اور برادریوں سے وابستہ ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔
اس سلسلے میں آج ایک اہم پریس کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں مختلف سیاسی، سماجی، ملی اور دینی رہنماؤں نے شرکت کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایل اے اظہار اصفی، ایم ایل اے اختر الایمان، ایم ایل اے اظہار الحسین، چیرمین فیاض عالم، سید مظہر الحسن، جناب اشتیاق احمد، مولانا ابو سالک ندوی، حافظ مناظر، مولانا عبد الوکیل قاسمی، قاری محیط اختر، غلام مقتدی، محمد اسحاق، شہاب الاختر، دارا بھائی، شمس آغاز اور دیگر سرکردہ شخصیات نے اس ایکٹ کو وقف املاک کے خلاف ایک سازش قرار دیا اور اسے ملتِ اسلامیہ کے حقوق پر کھلا حملہ کہا۔
تمام مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس متنازعہ قانون کو فوراً واپس لے، اور ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی، اقلیتی حقوق، اور آئینی تحفظات کو مجروح نہ کرے۔
پریس کانفرنس میں تمام مقررین نے مشترکہ طور پر سیمانچل، اتر دیناجپور، اور بالخصوص کشن گنج کے تمام باشعور شہریوں—خواہ وہ ہندو ہوں یا مسلم، سکھ ہوں یا عیسائی—سے پُرزور اپیل کی کہ وہ 20 اپریل بروز اتوار، صبح 10 بجے لہرا میدان میں منعقد ہونے والے اس عظیم الشان احتجاجی اجلاس میں بھرپور شرکت کریں، اور اس قانون کے خلاف اپنا احتجاج درج کرائیں۔
یہ احتجاج کسی خاص جماعت یا طبقہ کا نہیں، بلکہ تمام مظلوموں اور انصاف پسند شہریوں کی مشترکہ آواز ہے۔
آخر میں یہ بھی اعلان کیا گیا کہ یہ احتجاج مکمل طور پر پُرامن، آئینی اور جمہوری دائرے میں ہوگا، جس کا مقصد حکومت تک ملت کی آواز پہنچانا ہے.
Comments are closed.