جوگیارہ میں ہرش فائرنگ سے رقاصہ شانو خان کی موت معاملے میں گرفتار دلہا اور اس کے والد جیل رسید

جالے:(محمد رفیع ساگر)

مقامی تھانہ حلقہ کے جوگیارہ گاؤں میں ایک شادی کی تقریب کے دوران ڈانس پروگرام کے دوران کی گئی ہرش فائرنگ میں رقاصہ شانو خان کی موت معاملے میں دلہا راجن کمار سنگھ اور اس کے والد سابق فوجی رام وِنے سنگھ کو گرفتار کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔دونوں کو مظفرپور ضلع کے بینی آباد تھانہ علاقہ کے کوہدئی گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا۔

 

پولیس کے مطابق دلہا اور اس کے والد اپنے رشتہ دار کے گھر میں چھپے ہوئے تھے، جہاں سے پولیس نے تکنیکی سیل کی مدد سے انہیں گرفتار کیا۔ تھانہ صدر سندیپ کمار پال نے بتایا کہ دونوں کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔

 

پولیس ذرائع کے مطابق فائرنگ شادی کی تقریب سے قبل ہونے والی ہلدی-مہندی کی رسم کے دوران ہوئی تھی۔ رام وِنے سنگھ، جو مظفرپور شہر میں مقیم ہیں، اپنے بیٹے راجن کی شادی کی رسومات کے لیے گاؤں آئے تھے۔ تقریب میں مظفرپور سے چار رقاصاؤں کو بلایا گیا تھا۔ رقص کے دوران کی گئی ہرش فائرنگ میں مٹھن پورہ پکی سرائے، تین کوٹھیا کی رہائشی رقاصہ شانو خان کو گولی لگ گئی، جس سے موقع پر ہی اس کی موت ہو گئی تھی۔

 

پولیس کے مطابق راجن کمار سنگھ کی شادی 21 اپریل کو ہونی تھی، لیکن اس افسوسناک واقعے کے بعد تقریب ملتوی کر دی گئی۔ پولیس نے والد اور بیٹے کو گرفتار کر کے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔

 

پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر مفرور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ فرار افراد میں دلہا کا بھائی رنجن کمار سنگھ، والدہ انیتا دیوی، مظفرپور ضلع کے کٹرا تھانہ حلقہ کے باگہ کھال کے رہائشی امیت سنگھ، پربھات سنگھ اور تقریباً دس نامعلوم افراد شامل ہیں۔ ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

Comments are closed.