عالیہ یونیورسٹی میں اسلامیات پر پانچ روزہ سمر اسکول کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر

 

کلکتہ(پریس ریلیز)

عالیہ یونیورسٹی کے شعبۂ اسلامیات اور انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز (IOS)، کلکتہ چیپٹر کے اشتراک سے منعقدہ پانچ روزہ "سمر اسکول آن اسلامک اسٹڈیز” جمعہ کے روز کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس علمی پروگرام میں کلکتہ اور دیگر شہروں کی مختلف یونیورسٹیوں سے 350 سے زائد طلبہ و طالبات نے شرکت کی، جو کہ آن لائن اور آف لائن دونوں طریقوں سے منعقد کیا گیا تھا۔ پارک سرکس کیمپس کا آڈیٹوریم پوری مدت میں شرکاء سے کھچا کھچ بھرا رہا، اور علمی تبادلۂ خیال کا بہترین مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔

یہ منفرد علمی پہل ڈاکٹر منظور عالم، چیف پیٹرن IOS، نئی دہلی کی سرپرستی میں عمل میں آئی، جس کا مقصد عصری سیاق و سباق میں اسلامی علوم پر تنقیدی نظر اور فکری مکالمے کو فروغ دینا تھا۔ اس موقع پر ممتاز اساتذہ، دانشور، اور طلبہ ایک فکری اور تحقیقی ماحول میں جمع ہوئے۔

افتتاحی اجلاس 21 اپریل کو منعقد ہوا، جس میں نامور شخصیات نے خطاب کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر افضل وانی، چیئرمین IOS نے مادیت پرستی اور مصنوعی ذہانت کے اس دور میں روحانی و فکری اقدار کے تحفظ پر زور دیا۔ ڈاکٹر نورالصبا اسماعیل نے قرآنی اخلاقیات کو اعلیٰ تعلیم میں شامل کرنے کی ضرورت پر گفتگو کی۔ رکن پارلیمنٹ جناب ندیم الحق اور پروفیسر ڈاکٹر نورالہدیٰ غازی، رجسٹرار عالیہ یونیورسٹی نے اسلامی علمی پہلوں کی سماجی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رفیق الاسلام نے کہا، "ایسے پروگرام ہمارے تعلیمی نظام میں اخلاقی شفافیت اور تنقیدی شعور کو فروغ دیتے ہیں۔ یہ عالیہ یونیورسٹی کے لیے باعث فخر لمحہ ہے۔”

پانچ دنوں کے دوران ممتاز مقررین نے متنوع موضوعات پر خطاب کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر افضل وانی نے "عالمگیریت اور اسلام” پر لیکچر دیا۔ ڈاکٹر محمد شمیم اختر قاسمی نے "سیرتِ رسول اور مستشرقین” پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر محمد اشرف علی ندوی اظہری نے "جمع و تدوین حدیث” پر خطاب کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رفیق الاسلام نے "اسلامی تناظر میں وقت کی تنظیم” پر ایک متاثر کن تقریر کی۔ دیگر موضوعات میں "اسلامی تصورِ مال و دولت” (پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد خان)، "عقیدہ: توحید، رسالت، آخرت” (پروفیسر محمد فہیم اختر)، اور "قرآن: علم، غور و فکر، تحقیق اور اجتہاد کا عالمی منشور” (ڈاکٹر نورالصباح اسماعیل) شامل تھے۔

اسلام، خواتین، امنِ عالم، ماحولیات، اسلامی قانون اور تاریخ میں بقائے باہم جیسے موضوعات پر بھی لیکچرز ہوئے جنہیں ڈاکٹر عظمٰی ناہید، پروفیسر ڈاکٹر ممتاز علی، ڈاکٹر سجاد عالم رضوی، پروفیسر سید جمال الدین، ڈاکٹر کمال اشرف، ڈاکٹر حامد نسیم رفیع آبادی، پروفیسر ضیاء الدین ملک، پروفیسر ڈاکٹر شکران بن عبدالرحمٰن، اور ڈاکٹر سید عبدالرشید نے پیش کیا۔

پروگرام کی تنظیم میں شعبۂ اسلامیات کی ٹیم نے ڈاکٹر محمد اشرف علی ندوی اظہری (صدر شعبہ اسلامیات) کی قیادت میں نمایاں کردار ادا کیا، جبکہ تدریسی معاونت ڈاکٹر محمد شمیم اختر قاسمی نے فراہم کی۔ افتتاحی اور اختتامی اجلاس کی نظامت جناب محمد شاہجہاں (وائس پرنسپل، جبرئیل انٹرنیشنل اسکول) نے نہایت خوش اسلوبی سے انجام دی۔

اختتامی اجلاس 25 اپریل کو منعقد ہوا، جس میں مختلف معزز مہمانوں جیسے ڈاکٹر سراج الحق علی، مولانا رئیس احمد ندوی، ڈاکٹر سعید الرحمن فیضی، پروفیسر توقیر عالم فلاحی، پروفیسر عبدالرہیم قدوائی، جناب عابد حسین، اور پروفیسر ڈاکٹر شرمشٹھا چیٹرجی (ڈین، فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجز) نے شرکت کی اور پروگرام کی علمی گہرائی اور بین الشعبہ جاتی اہمیت کی تعریف کی۔

اختتامی اجلاس کی صدارت ڈاکٹر زیڈ ایم خان، صدر IOS نئی دہلی نے کی۔ انہوں نے منتظمین کو فکر انگیز علمی ماحول فراہم کرنے پر سراہا اور ایسی علمی کوششوں کے تسلسل پر زور دیا۔

ڈاکٹر محمد اشرف علی ندوی اظہری نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رفیق الاسلام کا شکریہ ادا کیا، جن کی سرپرستی اور تعاون سے یہ پروگرام ممکن ہوا۔ IOS کلکتہ چیپٹر کی نمائندگی کرتے ہوئے جناب عبدالباسط اسماعیل نے کہا، “یہ سمر اسکول ایمان پر مبنی علمی تلاش کو تعلیمی میدان میں دوبارہ لانے کی ایک عاجزانہ مگر بامعنی کوشش تھی۔” انہوں نے جنرل سکریٹری IOS نئی دہلی، جناب محمد عالم کی خاموش رہنمائی اور تعاون کا بھی اعتراف کیا۔

یہ سمر اسکول علمی ہم آہنگی، اسلامی اقدار، اور تعلیمی دیانت داری کی بنیاد پر ایک مضبوط علمی روایت قائم کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

Comments are closed.