قابض اسرائیلی فوج جنگ کے آغاز کے بعد سے روزانہ 9 فلسطینی خاندانوں کا اجتماعی قتل کررہی ہے: رپورٹ

بصیرت نیوزڈیسک
غزہ کی پٹی میں سرکاری میڈیا آفس نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف قابض اسرائیلی فوج کے ذریعے کی جانے والی نسل کشی کے بارے میں خوفناک اعدادوشمار شائع کیے ہیں۔
میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے روزانہ اوسطاً 90 شہداء کے جسد خاکی ہسپتالوں میں پہنچائے جا رہے ہیں۔ غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے روزانہ اوسطاً شہداء کی تعداد 32 بچے اور 22 خواتین شہید کی جا رہی ہیں۔
غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک یومیہ اوسطاً 20 فلسطینیوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جاتا ہے اور اوسطا روزانہ 207 فلسطینی زخمی ہو رہے ہیں۔
میڈیا آفس نے بتایا کہ جنگ کے آغاز سے اب تک مکمل طور پر شہید کیے جانے والے خاندانوں کی اوسط تعداد (والد، والدہ اور خاندان کے تمام افراد کو قتل کرنا) چار تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے اعدادوشمار کے مطابق قابض اسرائیلی نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک روزانہ 9 فلسطینی خاندانوں کو شہید کیا ہے۔
مکمل امریکی حمایت کے ساتھ قابض اسرائیل 7 اکتوبر 2023 ءسے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے، جس میں 168,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔
Comments are closed.